(1) ناظم مالیات شعبہ مالیات کا نگران ہو گا ۔چندہ جمع کرنا، آمد و خرچ کا مکمل ریکارڈ رکھنا ، اس کی سالانہ جانچ پڑ تال کرانا اس کے ذمہ ہو گا اور مالیات کے جملہ امور کے بارے میں مجلس عاملہ کے سامنے جوابدہ ہو گا ۔
(2) رقوم کی وصولی اور خزانہ میں جمع کرانا ۔ امیر ناظم عمومی اور ناظم مالیات میں سے کسی دوکے دستخطوںسے بینک سے رقم نکلوانا۔
(3) مرکزی ناظم مالیات بیس ہزار ، صوبائی ناظم مالیات دس ہزار اور ضلعی ناظم مالیات پانچ ہزار روپے اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔
(4) بینک کا حساب کتاب باظم مالیات کے پاس ہو گا ۔
(5) ہر ابتدائی رکن دس /10 روپے سالانہ دینے کا پابند ہو گا، جس میں سے پچاس فیصد مرکز، پچیس فیصد صوبه اور پچیس فیصد ضلع کو ملے گا اور اس فنڈ کی وصولی کا انتظام ہر درجہ كے امیر، ناظم عمومی اور ناظم مالیات کی ذمہ داری ہو گی۔
(6) ہر بالائی جمعیت مذکورہ رقم کی عدم آدائیگی کی صور ت میں ماتحت جماعتوں کےخلاف تادیبی کاروائی کر سکتی ہے ۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت