(1) ناظم مالیات شعبہ مالیات کا نگران ہو گا ۔چندہ جمع کرنا، آمد و خرچ کا مکمل ریکارڈ رکھنا ، اس کی سالانہ جانچ پڑ تال کرانا اس کے ذمہ ہو گا اور مالیات کے جملہ امور کے بارے میں مجلس عاملہ کے سامنے جوابدہ ہو گا ۔
(2) رقوم کی وصولی اور خزانہ میں جمع کرانا ۔ امیر ناظم عمومی اور ناظم مالیات میں سے کسی دوکے دستخطوںسے بینک سے رقم نکلوانا۔
(3) مرکزی ناظم مالیات بیس ہزار ، صوبائی ناظم مالیات دس ہزار اور ضلعی ناظم مالیات پانچ ہزار روپے اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔
(4) بینک کا حساب کتاب باظم مالیات کے پاس ہو گا ۔
(5) ہر ابتدائی رکن دس /10 روپے سالانہ دینے کا پابند ہو گا، جس میں سے پچاس فیصد مرکز، پچیس فیصد صوبه اور پچیس فیصد ضلع کو ملے گا اور اس فنڈ کی وصولی کا انتظام ہر درجہ كے امیر، ناظم عمومی اور ناظم مالیات کی ذمہ داری ہو گی۔
(6) ہر بالائی جمعیت مذکورہ رقم کی عدم آدائیگی کی صور ت میں ماتحت جماعتوں کےخلاف تادیبی کاروائی کر سکتی ہے ۔
حکومت ایک بار پھر اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 میں ترمیم کرنے جا رہی ہے جس سے دفاعی اداروں کو بے پناہ اختیارات ملیں گے جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے ہٹ کر ہیں۔ پہلے نیب کے اختیارات پر اعتراض تھا اور ان میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب دفاعی ادارے کو کسی کو شک کی بنیاد پر 90 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا جا رہا ہے جو سراسر غیر جمہوری عمل ہے،ملک میں سول مارشل لاء کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ، جو جمہوریت اور “ووٹ کو عزت دو” کی بات کرتے ہیں، آج اپنے ہی ہاتھوں جمہوریت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ 26ویں ترمیم میں کچھ شقیں واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی گئی تھی، لیکن یہ نیا ایکٹ اسی ترمیم کی روح کے خلاف ہے۔ یہ آئین اور پارلیمنٹ کی توہین ہے کہ ایک دن آپ ایک فیصلہ کریں اور اگلے دن اسے نظر انداز کر دیں۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان
فیصلے اجلاس مرکزی مجلس شوری جے یو آئی پاکستان
میں اداروں کا احترام کرتا ہوں لیکن میری نظرمیں بھی ان کی پالیسیاں سیدھی نظرآئیں، میں نے بھی چالیس سال صحراؤں میں گذارے ہیں، آنکھیں بند کر کے بات نہیں کر رہا بلکہ مشاہدات کے ساتھ بات کرتا ہوں،اگر ہم یہ بات نہیں کریں گے تو قوم کے ساتھ خیانت ہوگی،آپ اپنا قبلہ درست کریں ہم آپ کو سر کا تاج بنا لیں گے۔قوم کی قدر کریں، آپ کے کرنل اور میرے عام کارکن کے پاس ایک ہی شناخت ہے، دونوں کے لئے ایک ہی آئین ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب
43ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر سے قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا خطاب
قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا چھبیسویں آئینی ترمیم پر قومی اسمبلی میں تاریخی خطاب