آزاد وغیر جانبدار
(1) اسلامی عظمت کے اظہار پر مبنی آزادانہ وغیر جانبدارانہ ہو گی ۔
بیرونی اثرات سے پاک
(2) مغربی سامراج اور اشتراکی بلاکوں کے اثرات سے پاک ہو گی ۔
مسلمان ملکوں سے اشتراک
(3) مسلمان ملکوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ اشتراک پر مبنی ہو گی ۔
امن عالم
(4) نوع انسانی کی فلاح وبہبود اور امن عالم کو برقرار رکھنے میں معاون ہو گی ۔
اسلامی اقتدار
(5) تمام بین الاقوامی معاملات میں اسلامی نقطئہ نظر کے اظہار کو مقدم رکھا جائے گا ۔
جدوجہد آزادی کی حمایت
(6) محکوم ملکوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت ومعاونت کی جائے گی ۔
عوامی حقوق کی جدوجہد
(7) بین الاقوامی معاملات میں بحالی حقوق کی جدوجہد کی حمایت کی جائے گی ۔
غیر مسلم ملکوں کی مسلمان اقلیت
(8) دنیا کے جن ملکوں میں مسلمان اقلیت میں ہیں وہاں ان کی اسلامی حثیت ، اسلامی وحدت ، باعزت رہائش اور روزگار اور مال جان کے تحفظ کے لئے زبردست کوشش جاری رکھی جائے گی ۔
خارجہ پالیسی کے اہم معاملات
(9) فلسطین ، بیت المقدس اور تمام عرب علاقوں سے یہودی ، امریکی اور برطانوی سامراجی تسلط کے حاتمہ ،افغانستان میں غیر ملکی جارحیت کے خاتمہ ، کشمیر کی آزادی ، بھارت کے مسلمانوں کی جان ومال ، آبرو ، دین ، معاش ، رہائش وغیرہ کے تحفظ کی کوشش کو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں اولین وبنیادی اہمیت حاصل ہو گی ۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان