سول سروس کے نظام کا خاتمہ
(1) انگریزوں کے زمانہ کی سول سروس کے غیر ملکی نظام میںانقلابی تبدیلیاں کی جائیں گی ۔
انتظامیہ کی حثیت
(2) انتظامیہ کے ادنیٰ واعلیٰ سب ہی ارکان کی حثیت ملک و ملت کے خادم و نگہبان کی ہو گی ۔
نمود و نمائش اور پرسٹیج کاخاتمہ
(3) تمام نمود و نمائش ، ٹھاٹ باٹ ، مصنوعی رعب و داب اور سٹیج کے طریقے ختم کر دیئے جائیں گے ۔
انتظامیہ کے رکن کا کردار
(4) انتظامیہ کا کوئی رکن دوران ملازمت کوئی دوسرا کاروبار کرنے کا مجاز نہیں ہوگا ۔
حسن سلوک کی شرط
(5) عوام کی حاجت مند افراد کے ساتھ حسن سلوک انتظامیہ کا اولین اصول ہو گا ۔
ترقی کا دار مدار
(6) دیانت دار کارکردگی پر ہی ترقی مل سکے گی
بدعنوانی اور رشوت پر سخت گرفت
(7) رشوت اور بدعنوانی کے ارتکاب پر بر طرفی کے علاوہ سخت ترین سزادی جائے گی ۔
عہدوں سے فائدہ اٹھانے پر سزا
(8) عہدہ اور ملازمت سے ناجائز فائدہ اٹھانے پر برطرفی کےساتھ سخت سزا دبھی دی جائے گی ۔
انتظامیہ عدالت کے روبرو
(9) انتظامیہ کی تمام کاروائی کو عدالت میں چیلنج کیا جاسکے گا ۔
اسلامی اصولوں کی برتری
(10) انتظامیہ کی تمام کارگزاریوں میں اسلامی نظام اور اسلامی عظمت کے خطوط نمایاں رکھے جائیں گے ۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت