انتظامیہ

سول سروس کے نظام کا خاتمہ
(1) انگریزوں کے زمانہ کی سول سروس کے غیر ملکی نظام میںانقلابی تبدیلیاں کی جائیں گی ۔
انتظامیہ کی حثیت
(2) انتظامیہ کے ادنیٰ واعلیٰ سب ہی ارکان کی حثیت ملک و ملت کے خادم و نگہبان کی ہو گی ۔
نمود و نمائش اور پرسٹیج کاخاتمہ
(3) تمام نمود و نمائش ، ٹھاٹ باٹ ، مصنوعی رعب و داب اور سٹیج کے طریقے ختم کر دیئے جائیں گے ۔
انتظامیہ کے رکن کا کردار
(4) انتظامیہ کا کوئی رکن دوران ملازمت کوئی دوسرا کاروبار کرنے کا مجاز نہیں ہوگا ۔
حسن سلوک کی شرط
(5) عوام کی حاجت مند افراد کے ساتھ حسن سلوک انتظامیہ کا اولین اصول ہو گا ۔
ترقی کا دار مدار
(6) دیانت دار کارکردگی پر ہی ترقی مل سکے گی
بدعنوانی اور رشوت پر سخت گرفت
(7) رشوت اور بدعنوانی کے ارتکاب پر بر طرفی کے علاوہ سخت ترین سزادی جائے گی ۔
عہدوں سے فائدہ اٹھانے پر سزا
(8) عہدہ اور ملازمت سے ناجائز فائدہ اٹھانے پر برطرفی کےساتھ سخت سزا دبھی دی جائے گی ۔
انتظامیہ عدالت کے روبرو
(9) انتظامیہ کی تمام کاروائی کو عدالت میں چیلنج کیا جاسکے گا ۔
اسلامی اصولوں کی برتری
(10) انتظامیہ کی تمام کارگزاریوں میں اسلامی نظام اور اسلامی عظمت کے خطوط نمایاں رکھے جائیں گے ۔