سول سروس کے نظام کا خاتمہ
(1) انگریزوں کے زمانہ کی سول سروس کے غیر ملکی نظام میںانقلابی تبدیلیاں کی جائیں گی ۔
انتظامیہ کی حثیت
(2) انتظامیہ کے ادنیٰ واعلیٰ سب ہی ارکان کی حثیت ملک و ملت کے خادم و نگہبان کی ہو گی ۔
نمود و نمائش اور پرسٹیج کاخاتمہ
(3) تمام نمود و نمائش ، ٹھاٹ باٹ ، مصنوعی رعب و داب اور سٹیج کے طریقے ختم کر دیئے جائیں گے ۔
انتظامیہ کے رکن کا کردار
(4) انتظامیہ کا کوئی رکن دوران ملازمت کوئی دوسرا کاروبار کرنے کا مجاز نہیں ہوگا ۔
حسن سلوک کی شرط
(5) عوام کی حاجت مند افراد کے ساتھ حسن سلوک انتظامیہ کا اولین اصول ہو گا ۔
ترقی کا دار مدار
(6) دیانت دار کارکردگی پر ہی ترقی مل سکے گی
بدعنوانی اور رشوت پر سخت گرفت
(7) رشوت اور بدعنوانی کے ارتکاب پر بر طرفی کے علاوہ سخت ترین سزادی جائے گی ۔
عہدوں سے فائدہ اٹھانے پر سزا
(8) عہدہ اور ملازمت سے ناجائز فائدہ اٹھانے پر برطرفی کےساتھ سخت سزا دبھی دی جائے گی ۔
انتظامیہ عدالت کے روبرو
(9) انتظامیہ کی تمام کاروائی کو عدالت میں چیلنج کیا جاسکے گا ۔
اسلامی اصولوں کی برتری
(10) انتظامیہ کی تمام کارگزاریوں میں اسلامی نظام اور اسلامی عظمت کے خطوط نمایاں رکھے جائیں گے ۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں مسائل پر بات چیت کے لئے پارلیمانی وفود بھیجنے کا مطالبہ کردیا،سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں ہوسکتی ، لاپتہ افراد کے معاملے کی وجہ سے ملک میں عوامی نفرت بڑھ رہی ہے، اداروں پر اعتمادختم ہورہا ہے ، صوبوں کے وسائل پر قابض ہونے کی بجائے ان کے حقوق کوتسلیم کریں قبائلی اضلاع میں قیمتی معدنیات اور وسائل پر قبضہ کے لئے قبائل پر جنگ مسلط کی گئی ہے پارلیمینٹ میں تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان بات چیت ہونی چاہئے،سیاستدانوں کوسائیڈ لائن کرنا ترک کردیں، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے معاملات ان کے حوالے کردیں حل نکل آئے گا تمام معاملات میں خود کو فیصل آباد کا گھنٹہ گھر یا امرت دھار سمجھ لینا خواہش ہوسکتی ہے مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ۔
قا د یانی مبارک ثانی مقدمے کے حتمی فیصلے کو اناؤنس کیا ہے اور انہوں نے گزشتہ فیصلے جو چھ فروری کو اور پھر چوبیس جولائی کو ہوئے تھے ان کے تمام قابل اعتراض حصوں کو حذف کر دیا ہے میں اس بہت بڑی کامیابی پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں امت مسلمہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں تمام دینی جماعتوں کو ان کے کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں
72 سال کا ہوگیا ہوں پہلی بار کسی عدالت میں پیش ہورہا ہوں،عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے آئے ہیں،مولانا فضل الرحمان
قائد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب کا لکی مروت میں امن عوامی اسمبلی سے خطاب
قائد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ کا پشاور میں تاجرکنونشن سے خطاب