اسلام آباد : مولانا فضل الرحمان سے شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں ن لیگی وفد کی ملاقات،
لیگی وفد نے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی، نامزد عبوری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر ن لیگی وفد نے قائد ایوان کے انتخاب میں حمایت کی درخواست بھی کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک کو بحران سے نکالنا سیاستدانوں کی ذمہ داری ہے،ہم نے کسی فرد کا نہیں ملک کا ساتھ دیا ہےموجودہ ملکی سیاسی صورتحال پرمشاورت کیلئےپارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے ، ہمیں پیچھے دیکھنے کی بجائے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، ہمارا مؤقف ملک کی ترقی ہے، ترقی کا سفر جاری رہنا چاہئے۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان