پاکستان کو عزت دینے کی بجائے امریکا نے رسوائی سے دو چار کیا،برما میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے عالمی برادری کو جگانا ہوگا.
قائد جمعیت مولانافضل الرحمان نے بنوں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے نئے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کی صورت میں پاکستان اس قابل ہوا کہ متبادل وسائل پیدا کرے، چین کی سرمایا کاری کوخوش آمدید کہتے ہیں۔
مولانافضل الرحمان کا مزید کہنا ہے کہ 40ملکوں کااتحاد برما کےمسلمانوں کےقتل عام پر خاموش کیوں ہے، ہمارے حکمران بھی خاموش ہیں،مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے،عالمی برادری کو جگاناہماری ذمے داری ہے۔برماکےمسلمانوں کےقتل عام پرپارلیمنٹ میں مؤثرآوازاٹھاؤں گا
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے ہاں چھوٹے سے واقعے کی فلم بندی کرلی جاتی ہے، این جی اوز انسانی حقوق کے نام پر واویلا شروع کر دیتی ہیں۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت