بشپ نذیر عالم جمعیت علماءاسلام کے صد سالہ عالمی اجتماع کے دوسرے روز شریک ہوئے اس موقع پر انہوں نے تمام قائدین سے ملاقاتیں کیں
اور خطاب بھی کیا ان کا کہنا تھا کہ
میںنے جمعیت میں کیوں شمولیت کی؟میں کسی ڈیل کے تحت نہیں آیاکہ کوئی سیٹ ملے،
بلکہ ربّ،نبی اورقرآن کامطالعہ کیا۔ اس سے متاثرہوا۔ اس لیے جمعیت کوفالوکیا۔
مولانانے کرپشن نہیں کی ہے اگرکرپشن کرتے توآپ ارب پتی ہوتے۔ڈاڑھی عزت،مسلمان کی شان،بنی ﷺ کی شان ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم ملک کے گلی گلی اوریورپ میں یہ ثابت کریں گے کہ اسلام دہشت گردی کامذہب نہیں ،امن ،پیاراورمحبت کادین ہے۔
یہ بنی ﷺ کے تعلیمات پر مشتمل ایک کامل دین ہے۔انہوں نے کہاں کہ میں درخواست کرتاہوںکہ قائدملت مولانافضل الرحمن ہم پر دست شفقت رکھیں.
اپنی تقریر کے آختتام پر انہوں نے جمعیت کے تمام قائدین اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا اور خود نعرے لگوائے.
جمعیت کی دعوت، جمعیت کا پیغام
رب کی دھرتی، رب کا نظام
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت