اسلام آباد :
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مستونگ میں مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر خودکش حملے کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلانکیا اور کہا کہ پہلے سوگ منائیں گے اور پھر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا عبدالغفور حیدری پر حملہ ایک مجرمانہ عمل ہے ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جمعیت علماء اسلام قانون کی عمل داری اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے اور ایسے اقدام سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے بلکہ سفر جاری رہے گا جب کہ یہ کسی فرد پر نہیں بلکہ پوری قوم پر حملہ ہے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ ایک نفسیاتی جنگ ہے اور یہ جنگ ہم جیت رہے ہیں جب کہ یہ واقعہ انہی عناصر کا ہے جو پاکستان کے دشمن ہیں، یہ لوگ پاکستان میں عوامی رائے کے برعکس اپنی حکمرانی چاہتے ہیں مگر ان عناصر کو شکست ہو چکی ہے، اب ان عناصر میں وہ قوت نہیں کہ یہ پاکستان کو نقصان پہنچا سکیں جب کہ ریاست کی ذمہ داری ہےایسے واقعات کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرے۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان