اسلام آباد :
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان دامت برکاتم نے سعودی عرب کے 87 ویں قومی دن کے موقع پر پاکستان میں سعودی سفیر سے ملاقات کی اور انہیں یوم الوطنی کی مبارک باد پیش کی ۔مولانا فضل الرحمان نے سعودی عرب کے قومی دن کے حوالے سے کہا کہ سعودی عرب عالم اسلام کا مرکز ہے ۔ سعودی عرب اور پاکستان کے مابین مشترکہ مذہب کا اٹوٹ رشتہ ہے جو ابد تک قائم رہے گا ۔ دونوں برادر ممالک نے ہر موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ بھر پور تعاون کیا جو مثالی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے ۔ سرزمین حرمین کی عظمت و محبت سے ہر پاکستانی سرشار ہے ۔ حرمین کے استحکام اور سلامتی کے لئے ہمیشہ دعا گو ہیں ۔ مولانا فضل الرحمان نے اس یقین کااظہار کیا کہ دونوں برادر ممالک کے مابین قائم تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا ۔سعودی عرب اور پاکستان کے مابین مثالی تعلقات قائم ہیں ۔ سرزمین حرمین ہر مسلمان کے لئے قابل احترام ہے ۔ ہر پاکستانی حرمین کے تحفظ اور استحکام کےلئے دعا گو ہے ۔ سعودی عرب کا استحکام اور سلامتی ہمارے لئے انتہائی اہم ہے
اس موقع پر اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں یوم الوطنی کے حوالے سے تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا تھا
جسمیں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان دامت برکاتہم ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری،مولانا فضل علی حقانی،مولانا سعید یوسف،مفتی ابرار احمد خان نے شرکت کی
سعودی سفیر نے دیگر مندوبین کے ہمراہ قائد جمعیت کا شاندار استقبال کیا
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان