جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور سینٹ کے ڈپٹی چیئر مین مولانا عبدالغفور حیدری حفظہ اللہ نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام ملک میں اسلام کے نفاذ اور وطن عزیز میں قیام امن کیلئے کوشاں ہے ، سانحہ مستونگ امن کاوشوں پر حملہ تھا ،وہ اسلام آبادپمز ہسپتال میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمدامجد خان اور دیگر راہنماؤں محمد اسلم غوری ،مفتی ابرار احمد ،الحاج شمس الرحمٰن شمسی سے گفتگو کر رہے تھے ۔
مولانا عبدالغفور حیدری حفظہ اللہ نے کہا کہ ہم ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اور پاکستان کو امن کا گہوارہ دیکھنا چاہتے ہیں ،انہوں نے کہا صدسالہ عالمی اجتماع کی عظیم کامیابی اورسی پیک منصوبے پر جمعیت علماء اسلام کا مؤقف ملک دشمن قوتوں کو ہضم نہیں ہو رہا ، اس موقع پر مولانامحمد امجد خان اور دیگر راہنماؤں نے مولانا عبد الغفور حیدری حفظہ اللہ کی خیریت دریافت کی اور ان سمیت تمام زخمی ساتھیوں کی جلد صحت یابی کیلئےدعابھی کی ۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت