(1) جمعیت علماء اسلام کی ایک مرکزی تنظیم ہو گی جس کے تحت تمام صوبائی جمعیتیں ہوں گی۔
(2) صوبائی جمعیتوں کی تنظیم حسب ذیل صورت میں ہوگی ۔ ابتدائی ، تحصیل ، ٹاؤن ، ضلعی اور صوبائی (الف) جمعیت کی ہر تنظیم کے لئے اسی سطح پر رضاکار وں کا ایک نظام انصار الاسلام کے نام سے ہوگا۔
(3) مرکزی اور صوبائی جمعیتوں کے عہدیدار درج ذیل ہوں گے۔
امیر (1) ، نائب امیر (4) ، ناظم عمومی (1) ، ناظم (4) ، ناظم نشرواشاعت (1) ، ناظم مالیات (1) ، سالار (1)
ضلعی تحصیل اور ابتدائی جمعیتوں کے لیے نائب امیر اور ناظم کا عہدہ ضروری نہیں ہوگا بوقت ضرورت ضلعی جمعیت دو دو اور تحصیل اور حلقہ کی جمعیت ایک ایک رکھ سکتی ہے ۔
(4) ہر جمعیت کے لئے تین مجلسیں ہوں گی ۔ (1) مجلس عمومی (2) مجلس شوریٰ (3) مجلس عاملہ
(5) وفاقی دارالحکومت کی جمعیت براہ راست مرکزی جمعیت کے ماتحت ہوگی اور مرکزی مجلس عمومی میں اس کا نمائندگی تین ہزار ابتدائی ارکان پر ایک رکن کے حساب سے ہو گی ۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت