(1) جمعیت کی طرف سے طے شدہ امور پر عمل درآمد کرنا اور ماتحت جمعیتوں کی کارکردگی کی دیکھ بھال کرنا ۔
(2) ماتحت جمعیتوں کو عملی فیصلوں کی اطلاع دینا ۔
(3) دفتر اور اس سے متعلق تمام کاغذات کو باقاعدگی سے رکھنا ۔ تمام فیصلوں کا ریکارڈ رکھنا اور امیر سے ان کی توثیق کرانا ۔
(4) مجالس کے اجلاس کےلئے امیر کی ہدایت کےمطابق حسب ضابطہ پیش نامہ جاری کرنا ۔
(5) دفتر کا عملہ اور ملازمین کی نگرانی کرنا ۔
(6) ناظم عمومی کی تنخواہ دار ملازمین کے تقرر ، تنزل ، تعطل ، برخاستگی اور رخصت وغیرہ کا اختیار ہوگا اور اس کی توثیق امیر سے کرائے جائے گی ۔
(7) مختلف شعبہ جات بمشورہ امیر تحریرا” ناظموں میں تقسیم کرنا اور مفوضہ شعبہ جات کی نگرانی کرنا ۔
(8) حسب ضرورت تمام شعبہ جات کے انچارج مقرر کرنا اور ان کے تحریراٌ ان کے فرائض متعین کرنا ۔
(9) ماتحت ملازمین اور کارکنوں میں تقسیم کرنا اور ان کاموں کی نگرانی کرنا
(10) تمام ماتحت مجالس کی نگرانی کرنا اور ان کی کارگذاری سے امیر کو مطلع کرنا ۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت