لاہور:
جے آئی ٹی متنازعہ ہو چکی ہے پتہ نہیں رپورٹ پر عدالت کیا فیصلہ کرے گی،برہان وانی کے خون کا ایک ایک قطرہ اپنا اثر دکھائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےجمعیت علماءاسلام پاکستان کے مرکزی دفتر جامعہ مدینہ لاہورمیں اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری سمیت دیگر رہنما بھی ہمراہ تھے ۔اس موقع پر ملکی سیاسی صورتحال سمیت انتخابی اصلاحات پر بھی بات چیت ہوئی ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اداروں کے درمیان زیر بحث مسائل پر بات نہیں کرتے لیکن جے آئی ٹی متنازعہ ہوچکی ہے اس کی رپورٹ بھی متنازع ہوگی۔ پتہ نہیں کہ متنازعہ جے آئی ٹی پر سپریم کورٹ کیا فیصلہ دے گی ۔انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان زیر بحث مسائل پر وہ کوئی بات نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ سازشوں کا کہنے والے بتائیں کہ سازشیں ملک کے اندر سے ہورہی ہیں یا باہر سے ؟۔کشمیر کے متعلق انہوں نے کہا کہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کشمیر کے متعلق جے یو آئی کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے وہ برہان وانی شہید سمیت ان کے تمام ساتھیوں کو خراج عقید ت پیش کرتے ہیں ۔کشمیر کے خون کا ایک ایک قطرہ رنگ لائے گا ۔ایک نہیں لاکھوں برہان وانی پیدا ہونگے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران کی باتیں سن سن کر سمجھ نہیں آتا کہ کیا تبصرہ کریں ۔ کشمیر کمیٹی کے سربراہ نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو تبدیل کر دیا جائے تو سب خیریت ہوجائے گی ۔
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان