پشاور…. قائدجمعیت مولانافضل الرحمن نے کہا ہے کاروباری طبقات کے تعاون سے ہی اسلامی تحریکوں کو جلا بخشتا ہے،عالمی اجتماع ملک میں امن اور یکجہتی کے فروغ کا زریعہ اور مظلوم طبقات کی آواز ثابت ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علما ء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پشاور کلب میں ڈونرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس سے مولانا عبدالغفور حیدری، اکرم خان درانی، مولانا گل نصیب خان، مولانا فضل علی، مولانا شجا ع الملک، حاجی شمس الرحمان شمسی ،حاجی غلام علی، عبدالجلیل جان ، مفتی کفایت اللہ، مولانا خیر البشر، حاجی اسحاق زاہد، مولانا رفیع اللہ قاسمی، مولانا عین الدین شاکراور صوبہ بھر کے تاجر برادری ، ارکان اسمبلی، عمائدین اور مختلف شعبہ ہا ئے زندگی سے تعلق رکھنے والے شخصیات نے شرکت کی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ علماء نے ہمیشہ جبر وظلم اور استبدار کے خلاف اہم رول ادا کرکے آزادی کی تحریکوں میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے اور آج بھی علماء کرام کی بدولت مغربی ایجنڈے اور عالمی عزائم کے خلاف قوم جمعیت علماء اسلام کے پلٹ فارم پر جدوجہد کررہی ہے، انھوں نے کہا کہ عالمی اجتماع میں تاجر برادری کی مالی وجانی شرکت سے اسلام اور ملک کے خلاف ناپاک عزائم خاک میں ملادینگے
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس شوری کے اہم فیصلے
سوئیڈن میں ایک بار پھر قرآن کریم کی بیحرمتی کیخلاف ، بعد نماز جمعہ ، قائد جمعیت کا ہنگامی احتجاج کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کی مرکزی رکنیت سازی شروع، مولانا فضل الرحمٰن نے فارم رکنیت بھر کر افتتاح کیا ۔عمران خان خان کے بیرونی ایجنٹ ہونے کے حقائق سامنے آرہے ہیں۔ ہم نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا ۔ مولانا فضل الرحمٰناسرائیل نے اقوام متحدہ میں پہلی بار پاکستان پر تنقید کی ۔عمران خان کنزرویٹو فرینڈز آف اسراائیل کے نمائندے کی انتخابی مہم چلائی ۔ مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان