صد سالہ عالمی اجتماع میں بہترین کارکردگی دیکھانے پر آج صوبائی سیکرٹریٹ پشاور میں توریب تقسیم ایوارڈ منعقد ہوئی جس میں مہمان خصوصی جمعیت علماءاسلام صوبہ خیبر پختون خوا کے امیر مولانا گل نصیب خان تھے اس کے ساتھ ساتھ مولانا رفیع اللہ قاسمی و دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات حاجی عبد الجلیل جان نے میڈیا کے نمائندوں کو شکریہ ادا کیا
تقریب میں کثیر تعداد میں تمام چینلز و اخبارات کےنمائندوں نے شرکت کی اور تمام کو ایوارڈز دیئے گئے۔
شرکاء کیلئے دوپہر کے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔
پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں نے جمعیت کے صد سالہ کو تاریخی اجتماع قرار دیا اور اس کو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا پرامن اجتماع قرار دیا۔
درایں اثنا سینئر صحافیوں نے مرکزی میڈیا سنٹر کا بھی دورہ کیا اور میڈیا سنٹر کا بغور جائزہ لیا صوبائی سیکرٹری اطلاعات حاجی عبد الجلیل جان نے تمام پراجیکٹس پر بریف کیا
مہمانوں نے تمام جاری کاموں کا بغور جائزہ لیا اورسراہا۔
امریکی اراکین پارلیمنٹ پاکستان کے معاملات میں مداخلت سے گریز کریں ، جس عمران خان کو امریکی لابی تحفظ دینے کے لیے پگھل رہی ہے، اسی مجرم کو ہماری عدالتیں کیوں تحفظ فراہم کر رہی ہیں، اپنے لاڈلے کے لیے عدالتیں آئین اور قانون سے کھلواڑ کر رہی ہیں، اسے رعایت دینے کے لیے نہ کوئی آئین کا احترام ہے اور نہ قانون کا احترام ہے،عمران خان کو ریلیف دینے کے حوالے سے صورتحال برقرار رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ عدالتیں قوم کے ساتھ اعلان جنگ کر رہی ہیں۔مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا خطاب
ڈی آئی خان: عدالت نے خود جبر کا فیصلہ کیا،اب ہم سے راستہ مانگ رہی ہے،ہم کیوں راستہ دیں۔ اپنا فیصلہ خود واپس لیںایک شخص کی محبت میں آپ انتہائی معزز کرسی پر بیٹھ کر ہماری سیاست کی توہین کررہے ہیں۔ہم عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہاس سے بات کریں۔جو شناختی کارڈ آپ کے پاس ہےوہی ہمارے پاس بھی ہے،ہم انصاف کو تسلیم کریں گے ہتھوڑے کو نہیں۔اورہتھوڑاچلانے کی اجازت نہیں دیں گے قائدجمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن کا پریس کانفرنس میں ججز کو دو ٹوک پیغام
ادارے اس بات کا نوٹس لے کہ ریٹائرڈ جنرل فیض حمید اور ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت بھی عمران خان کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آئی خان: سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ علیزئی کی جےیوآئی میں شمولیت